Sad poetry

اُس کے نزدیک غمِ ترکِ وفا کچھ بھی نہیں
مطمئن ایسا ہے وہ جیسے ہوا کچھ بھی نہیں
اب تو ہاتهوں سے لکیریں بھی مٹی جاتی ہیں
اُس کو کھو کر تو میرے پاس رہا کچھ بھی نہیں
چار دن رہ گۓ میلے میں مگر اب کے بھی
اُس نے آنے کیلے خط میں لکھا کچھ بھی نہیں

Post a Comment

0 Comments